Urdu Stories
امانت اور خیانت
رات کا وقت تھا حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ چراغ جلائے سرکاری کاغذات پر کام کر رہے تھے اتنا میں خادم نے ا کر اطلاع دی ایک صاحب ملنے کے لیے ائے ہیں اپ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا بھیج دو اور چراغ بجھا دیا مہمان ایا نیم اندھیرے میں گفتگو ہوتی رہی جب مہمان چلا گیا تو اپ رضی اللہ عنہ نے پھر چراغ جلا لیا اور کام میں مصروف ہو گئے خادم نے وجہ پوچھی تو اپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا یہ چراغ اور اس کا تیل سرکاری ہے میں اس کی روشنی میں صرف سرکاری کام کرنے کا مجاز ہوں ذاتی ملاقات اور دوسرے کاموں کے لیے اس کی روشنی خرچ کروں گا تو امانت میں خیانت ہوگی
خوشنودی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس کچھ لوگ مہمان کے طور پر ائے اپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے ایک صحابی کو حکم دیا ان کو رات بھر کے لیے اپنے ہاں لے جاؤ صحابی نے اسے خوش نصیبی سمجھا اور مہمانوں کو اپنے ساتھ اپنے گھر لے گئے بیوی نے بتایا کہ گھر میں کھانا کم ہے صحابی نے کہا غم نہ کرو کھانا لے اؤ جب سب لوگ کھانے کے لیے دسترخوان پر بیٹھے تو صحابی نے بہانے سے چراغ کو بجھا دیا مہمان کھانا کھاتے رہے اور صحابی خالموں چلاتے رہے اور یہ ظاہر کیا کہ جیسے کھانا کھا رہے ہیں مہمانوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا یہ دونوں میاں بیوی بھوکے سو گئے ہیں دوسری صبح دربار نبوت صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ارشاد ہوا تم نے رات مہمان داری کا خوب مظاہرہ کیا اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کر کے تم نے جنت پا لی صحابی خوشی سے نہال ہو گئے
منافق کی نشانی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد پاک ہے منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بات کرے گا تو جھوٹ بولے گا اور جب وعدہ کرے گا تو وعدہ خلافی کرے گا اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے گی تو وہ امانت میں خیانت کرے گا
جس انسان مین یہ چار باتئں ہوں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد پاک ہے چار باتیں جس انسان میں ہوں گی وہ خالص منافق ہوگا اور جس میں ان میں سے کوئی ایک بھی ہوگی اس میں نفاق کی ایک خصلت ہوگی یہاں تک کہ وہ اسے ترک کر دے جب اس کے پاس امانت رکھی جائے
تو وہ خیانت کرے جب بات کرے تو جھوٹ بولے جب عہد کرے تو دغا بازی کرے اور جھگڑے تو بےہودہ بکواس کرے
——————————————————————————————————————————————————————————–